باجوڑ کے معروف مذہبی اسکالر، امن کے علمبردار، مصنف اور مورخ مولانا خان زیب شہید کی یاد میں ایک تعزیتی ریفرنس منگل کے روز باجوڑ اسپورٹس کمپلیکس، خار میں منعقد ہوا، جس میں شرکاء نے ان کے مشن — امن، تعلیم، اتحاد، اور عوامی حقوق کے شعور کو فروغ دینے — کو جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا۔
یہ تقریب “رڼا ملګری” (روشنی کے ساتھی) کے زیرِ اہتمام منعقد ہوئی ، جو مختلف الخیال افراد پر مشتمل
ایک علمی و فکری حلقہ ہے جو تعلیم، مقامی تاریخ و ثقافت، مشاہیر، اور عوامی حقوق کے فروغ کے لیے
مطالعہ نشستوں یا اسٹڈی سرکلز منعقد کرتی ہے اور مولانا خان زیب شہید اس تنظیم کے بانی اراکین میں شامل تھے۔
تقریب میں تنظیم کے اراکین کے علاوہ نوجوانوں، سماجی کارکنوں، ادیبوں مولانا کے عقیدت مندوں اور
کھلاڑیوں نے شرکت کی۔ تقریب کا آغاز یوتھ اسٹڈی سرکل گروپ باجوڑ کے کوآرڈینیٹر احسان اللہ کی ابتدائی گفتگو سے ہوا ، جس میں انھوں نے مرحوم کی علمی ، سماجی اور سیاسی خدمات کو خراجِ تحسین پیش کیا۔
احسان اللہ نے کہا کہ یہ اجلاس مولانا خان زیب شہید کی عوامی خدمات، علمی ورثے اور پختون قوم کے لیے ان کی گراں قدر جدوجہد کو یاد کرنے اور ان سے عہدِ وفا کی تجدید کے لیے منعقد کیا گیا ہے۔
احسان اللہ نے مزید کہا کہ مولانا خان زیب نہ صرف ایک سیاسی رہنما تھے بلکہ وہ ایک روشن فکر عالم، مدلل مقرر، مصنف، مورخ اور امن کے سچے داعی تھے، جنہوں نے اپنی پوری زندگی امن، تعلیم، اتحاد ، انسانی حقوق ، پختون قوم کی ترقئ اور جوانوں میں سیاسی شعور اجاگر کرنے کے لیے وقف کی ۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے متعدد سماجی کارکنوں، “رڼا ملګری” کے اراکین اور مرحوم کے عقیدت مندوں نے کہا کہ مولانا خان زیب شہید ایک شخصیت بلکہ ایک تحریک تھے — جو تعلیم، رواداری، امن، خوشحالی اور جوانوں کے ترقی کی ایک توانا آواز تھے ۔شرکاء نے کہا کہ مولانا کی شہادت صرف باجوڑ یا پختون قوم کا نقصان نہیں بلکہ ان تمام عناصر کا بھی نقصان ہے جو ملک میں قانون کی حکمرانی، ترقی، رواداری ۔ برداشت اور شہری حقوق کے لئے کوشاں ہیں۔ اس موقع پر شرکاء نے عوام کو مولانا کی دو اہم تصانیف — “تاریخِ باجوڑ” اور “شتمانه پختونخوا” — کا مطالعہ کرنے کی ترغیب دی تاکہ ان کے افکار ، نظریات، خیالات اور اپنی دھرتی سے بے مثال محبت کو بہتر طور پر سمجھا جا سکے۔
اس موقع پر احسان اللہ نے اعلان کیا کہ وہ اور ان کے ساتھی مولانا خان زیب شہید کے مشن کو نہ صرف زندہ رکھیں گے بلکہ کے نظریات کی روشنی میں معاشرتی اصلاح اور ترقی کے لئے اپنی جدوجہد کو بھر پور جاری رکھیں گے ۔
تقریب کا اختتام مولانا خان زیب شہید کے ایصال ثواب اور ضلع میں پائیدار امن کے لئے اجتماعی دعا پر ہوا۔