تحریر: ثاقب نوا ز، اسسٹنٹ ڈائریکٹر،ریجنل انفارمیشن آفس ملاکنڈ
عید قرباں، اسلام کا عظیم تہوار ہے جو اپنی اہمیت، فضیلت، معنویت اور روحانیت کے حوالے سے منفرد شناخت اور خصوصیات کا حامل ہے۔عید پر جانور قربان کرنا سنتِ ابراہیمی ہے اور یہ ہمیں عظیم قربانی کی درس دیتاہے۔
دنیا بھر میں اور ہمارے ملک میں جانوروں کی قربانی دی جاتی ہے لیکن عید صرف ہمیں قربانی کا درس نہیں دیتا بلکہ ہمیں صفائی کابھی درس دیتاہے اور صفائی ایک اجتماعی ذمہ داری ہے۔ ہم دیکھتے ہیں کہ اکثر گلی کوچوں میں قربانی کی آلائشیں کافی دنوں تک پڑی رہتی ہے جس سے ایک طرف بدبو پھیلتی ہے بلکہ دوسرے طرف بیماریاں بھی جنم لیتی ہے۔
خیبر پختونخوا حکومت کے عوامی ایجنڈا کے تحت آلائشوں کی صفائی اور انہیں ٹھکانے لگانے کیلئے صوبہ بھر میں تحصیل میونسپل ایڈمنسٹریشن اور واٹرسینٹی سروسزکمپنیاں عید کے موقع پر متحرک ہوتی ہیں لہذا عوام ان کیساتھ بھرپور تعاون کریں اور بروقت جانوروں کے آلائشوں اور باقیات کو ٹھکانے لگائے۔
عید الاضحی کے پرمسرت موقع پر جانوروں کے آلائشوں کو شاپر میں ڈال کر ٹی ایم ایز کے مقرر کردہ پوائنٹس پر جمع کریں تاکہ ٹی ایم ایز کے اہلکار عید کے دن زیادہ سے زیادہ آلائشوں کو اٹھاسکیں۔ جانوروں کے آلائشوں کو دریاوں اور تالابوں میں نہ ڈالیں۔ اپنے اردگرد کے ماحول کو صاف ستھرا رکھنے میں ٹی ایم ایز کے اہلکاروں کے ساتھ بھرپور تعاون کریں تاکہ ہمارا آس پاس صاف ستھرا رہے۔
مختلف اضلاع میں ٹی ایم ایز نے قابل تحلیل شاپرز بھی تقسیم کئے ہیں جس میں آلائشوں کو جمع کرکے ٹھکانے لگایا جائیگا اور ان کو کھودے گئے خندق میں پھینکا جائیگا۔ ملاکنڈ ڈویژن کے تمام اضلاع میں ضلعی انتظامیہ نے آلائشوں کو بروقت اکھٹا کرنے اور انہیں ٹھکانے لگانے کیلئے اقدامات کی ہیں اس سلسلے میں مختلف اضلاع میں شاپرز بھی تقسیم کئے گئے ہیں۔ جبکہ عوام میں آگاہی پھیلانے کیلئے بینرز اور پینا فلیکس بھی مختلف جگہوں پر لگائے گئے ہیں۔
عوام الناس سے درخواست کی ہیں کہ آلائشیں سڑکوں، گلیوں یا نالوں میں پھینکنے سے گریز کریں اور آلائشیں صرف TMA کی فراہم کردہ بیگز میں ڈالیں۔ بیگز کو مقررہ مقامات پر رکھیں تاکہ صفائی کا عمل بروقت مکمل ہو سکے۔ جانوروں کے باقیات اور آلائشوں کو ندی نالوں، سڑک کے اطراف، گلی کوچوں اور عوامی گذرگاہوں میں ڈالنے سے گریز کریں بلکہ آلائشوں اور باقیات کو مذکورہ بیگز میں ڈال کر ٹی ایم اے کے مختص کردہ مقامات پر جمع کریں تاکہ عملے کو گند اکھٹا کرنے اور ٹھکانے لگانے میں آسانی ہو اور عیدالاضحی کو موقع پر ماحول کو صاف ستھرا رکھا جاسکے اور عوام کو کسی قسم کی تکلیف کا سامنا نہ ہو۔
اس کے علاوہ قربانی کے کھالیں ان تنظیموں کو نہ دیں جن کو حکومت نے کالعدم قرار دیاہے کیونکہ یہ ایک جرم ہے۔خیبر پختونخوا کے تمام اضلاع کے انتظامیہ نے قربانی کی کھالیں کالعدم تنظیموں کو دینے پر دفعہ144کے تحت پابندی عائد کردی ہے اور اگر کوئی اس کی خلاف ورزی کریگا تو اس کیخلاف دفعہ188تعزیرات پاکستان کے تحت کاروائی عمل میں لائی جائیگی۔ عید پر ہوائی فائرنگ،اسلحہ کی نمائش و استعمال، کھلونا نما بندوق اور پٹاخوں کے استعمال سے بھی گریز کرنا چاہئے کیونکہ ان سے کسی قیمتی انسان کی جان جاسکتی ہے لہذا عید قرباں کے موقع پر ایک ذمہ دار پاکستانی شہری ہونے کا ثبوت دیں۔