سابق وفاقی وزیر نوابزادہ خواجہ محمد خان ہوتی نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کی رہائی گھر کا معاملہ ہے ملک کی عزت اور وقار کو اس جوڑنا درست نہیں ملک میں بڑے بڑے قومی رہنماؤں نے قید و بند کی صعوبتیں برداشت کیں لیکن جب بات ملک و ملت کی ہو تو ذاتی وابستگی یا سیاسی اختلافات کوئی معنی نہیں رکھتے۔ ہم سب کی اولین ترجیح پاکستان ہے اور اس کے دفاع کے لیے پوری قوم متحد ہےوہ مردان پریس کلب میں میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔اس موقع پر ان کے ہمراہ پیپلزپارٹی کے رہنما جہانزیب خان اور طاہر خان بھی موجودتھے ۔نوابزادہ خواجہ محمد خان ہوتی نے کہا کہ پہلگام واقعہ بھارت کا خود ساختہ ڈرامہ ہے جسے بنیاد بنا کر پاکستان کے خلاف جھوٹا پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے۔ بھارت دہشتگردوں کا سرپرست ہے جو بلوچستان سمیت پاکستان کے مختلف علاقوں میں عدم استحکام پیدا کرنے کی سازشوں میں براہِ راست ملوث ہے۔
انہوں نےکہا کہ پاکستان کو اس جھوٹے بھارتی پراپیگنڈے کا بھرپور اور مضبوط جواب دینا چاہیے تاکہ دشمن کو یہ واضح پیغام جائے کہ وطن عزیز کے خلاف کسی بھی جارحیت یا سازش کو کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔خواجہ محمد خان ہوتی نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی زیرِ صدارت قومی سلامتی سے متعلق اجلاس میں جرات مندانہ مؤقف اختیار کیا گیا جو قابلِ ستائش ہے تاہم وقت آ چکا ہے کہ بھارت کو کھرا اور عملی جواب دیا جائے۔ان ہم افواجِ پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اختلافات اپنی جگہ لیکن اگر خدانخواستہ پاکستان پر کوئی حرف آیا تو پھر نہ کوئی قومیت رہے گی نہ صوبائیت صرف ایک شناخت پاکستانی ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ سابق صدر عارف علوی کا بانی پی ٹی آئی کو پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم سے تشبیہ دینا غیر ذمہ دارانہ ہے انہیں اس پر معذرت اور معافی مانگنی چاہیے