عاطف خان مروت، ( سی۔ای۔او پشاور ہوم ٹیوشنز نیٹورک)
میٹرک امتحان سے فارغ اور کالج میں جانے والے طلباء کیلئے بطور استاد میرے چند راہنما جملے۔۔۔
میٹرک سے فارغ ہونے والے طلباء انشاءاللہ ستمبر کے وسط میں کالج میں قدم رکھینگے،
میٹرک ریزلٹ کے بعد پورا ایک مہینہ آپکی بھاگ دوڑ میں لگ جائیگا، پہلی بار آپ اپنے ایڈمیشن کے لئے خود بھاگ دوڑ کرینگے،
اس سے پہلے آپکے والدین نے آپکا ہاتھ تھام کر آپکو سکول میں داخل کروایا تھا۔۔
جب آپ کو دائیں اور بائیں ہاتھ میں فرق بھی معلوم نہیں تھا،
میٹرک تک آپکے والدین نے ایک دوسرے سے معلوم کر کے آپکو بہتر سے بہترین سکول میں پڑھانے کی پوری کوشش کی،
والدین نے خود پر سختی گزار کر آپکو میٹرک میں کامیابی دلانے کی پوری کوشش کی۔۔۔
سکول اساتذہ اور کالج کے اساتذہ میں بھی بہت فرق ہوتا ہے، سکول میں پابند ماحول کی وجہ سے اساتذہ بھی پابند رہتے ہیں، وقت پر سلیبس مکمل کرانا، ڈائری میں ہوم ورک دینا، ویکلی ٹیسٹ کا ریزلٹ والدین کو میسج کرنا ، منتھلی ٹیسٹ کے ریزلٹ میں والدین کو بلانا اور سکول کے فائنل ایگزیم میں فیل ہونے کا ڈر وغیرہ۔۔۔ بہت سی پابندیاں آپکو پڑھنے پر مجبور کرتی ہیں،
ساتھ ساتھ آپ چھوٹے ہوتے ہیں ، تو ماں باپ اور اساتذہ سے ڈانٹ بھی ملتی رہتی ہے، سو آپ تمیز کے دائرے سے بھی باہر نہیں نکل سکتے، مگر۔۔۔
مگر اب آپ کالج میں جانے والے ہیں ، ہوشیار رہئیے گا ۔۔۔۔!
کالج میں اچھے برے کالج نہیں ہوتے، مگر آزاد ماحول کی وجہ سے کچھ کالجز کا ماحول آوٹ آف کنٹرول ہوتا ہے،
پیارے بچو۔۔۔! یہ نہ ہو کالج کے آزاد ماحول میں آپ اتنے مشغول ہوجائیں کہ پڑھائی آپ سے رہ جائے، یا آپ سے اللہ نہ کرے لوفر۔لفنگا انسان بن جائے،
یا آپ غلط دوستوں کی صحبت میں نسوار، سگریٹ نوشی کی لعنت میں پڑ جائیں، کیونکہ اس عمر میں معمولی سی لاپرواہی آپکی عمر بھی کی تباہی اور ناکامی کیلئے کافی ہے۔۔
مارکس کم زیادہ آسکتے ہیں، یہ آپکی محنت اور ذہنی صلاحیت پر منحصر ہے، مگر آپ کو اپنے کردار سے غافل نہیں رہنا چاہئے، ہمارے ایک ہیڈماسٹر صاحب نے اسمبلی میں ہمیں ایک نصیحت کی تھی، کہ آپ ہر وقت باوضو رہیں، آپ سے نہ گناہ سرزد ہوگی نہ آپ بد کردار ہونگے، اس وقت سے اب تک ہر وقت خود کو وضو میں رکھنے کی کوشش کرتا ہوں، اور اسکے بہت سے فوائد بھی ہیں،
آپ بھی باوضو رہیں، تاکہ برائی قریب بھی نہ آئے،
اس طرح میں بچوں کو ایک نصیحت ضرور کرتا ہوں کہ آپ اپنے لئے اپنے رب سے خوب دعا مانگا کریں، اپنے لئے ہدایت مانگے، ماحول اور معاشرے کے شر سے اپنے لئے حفاظت کی دعا کریں، اپنی کامیابی کیلئے اللہ سے دعا کیا کریں، اور اپنی عادات میں اچھی عادتوں کا اضافہ کرتے رہیں، اور دوسروں کی بری عادتوں کو قریب نہ آنے دیں، یہ اسلئے ضروری ہے کہ دعا ضرور قبول ہوتی ہے، اور اپنے لئے ہدایت مانگنا ، اسکی قبولیت میں کوئی شک نہیں۔۔۔!
میٹرک کے بعد چھوٹے چھوٹے بچوں کو۔پڑھانے سے میں نے اپنی ٹیچنگ مئی 2005 میں شروع کی اور اسکے بعد اب تک ٹیچنگ سے براہ راست واسطہ ہونے کی وجہ سے طلباء کی نفسیات سے پوری طرح واقف ہوں، میں ایک طالب علم کو دیکھ فیصلہ کرسکتا ہوں کہ اسکی اکیڈیمک کس وجہ سے خراب ہے ، ہر طرح کے سکول اور کالجز کے طلبہ سے واسطہ رہا، کسی نے مشورہ مانگا تو کسی سے میں نے معلوم کیا ، اور یوں میں اس قابل ہوا کہ آج بطور استاد ایک بچے کیلئے بہتر بات اس پلیٹ فارم پر لکھ سکتا ہوں،
لہذا اپنے اس تجربہ کی بنیاد پر کالج میں جانے والے طلبہ سے گزارش ہے، کہ وقت ضائع نہ کریں،
کالج میں ایف۔ایس۔سی سیشن کا دورانیہ چھ ماہ سے زائد نہیں ہوتا۔۔۔ ابھی آپ دوستوں کے ساتھ کالج کے مست ماحول میں مشغول ہونگے کہ سیشن گزرا ہوگا، اور پھر گھر میں بیٹھ کر یہ ساری تیاری آپ سے نہیں ہوپائیگی،
گھر پر تین گھنٹے کا ایک سٹڈی شیڈول بنائیں، اور ہر سبجیکٹ کو روزانہ وقت دیا کریں، تاکہ سال کے آخری دو ماہ کیلئے بوجھ باقی نہ ریے،
کوئی سبجیکٹ مشکل نہیں ہوتا ، اور نہ کوئی سبجیکٹ بغیر وقت دئیے آسان ہوتا ہے، ، ہر سبجیکٹ کو وقت دینا ضروری ہے،
کالج کونسا اچھا ہے، سرکاری کالجز سب اچھے ہیں۔۔ یا نجی کالجز میں کسی اچھے کالج کا انتخاب کریں۔۔
ہمارے ساتھ اس پیج پر جڑے رہئیے کیونکہ میں ہر فالور کو تو جانتا نہیں مگر میری کوشش اور خواہش ہے کہ یہ پیج طلباء اور والدین کے لیے ایک بہترین اور مفید پلیٹ فارم کے طور پر استعمال ہوتا رہے، کیونکہ یہ ایک صدقہ جاریہ بھی ہے،
اللہ تعالٰی تمام طلباء کو اپنے نیک مقصد میں کامیاب کرے، اور والدین اور اساتذہ کا نام روشن کرے، آمین