واشنگٹن - غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی وزارت خزانہ نے ٹرمپ کے فریب آمیز خط بھیجنے کے ایک دن بعد ایران کے وزیرِ تیل کے ساتھ ساتھ کئی اداروں اور بحری جہازوں کو اپنی پابندیوں کی فہرست میں شامل کر لیا۔
امریکی وزارت خزانہ نے آج جمعرات کو اعلان کیا کہ اس نے ایران سے متعلق 17 اداروں اور 13 بحری جہازوں پر پابندیاں عائد کی ہیں۔ وزارت نے ایران کے وزیرِ تیل محسن پاک نژاد کو بھی اپنی پابندیوں کی فہرست میں شامل کیا ہے۔
وزارت خزانہ نے ایک بیان میں کہا کہ پاک نژاد ایران کے تیل کے دسیوں ارب ڈالر کے برآمدات کی نگرانی کرتے ہیں، اور اربوں ڈالر مالیت کا تیل ایران کی مسلح افواج کی برآمدات کے لیے مختص کیا ہے۔
وزارت خزانہ کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ اس نے ان جہازوں کے مالکان یا آپریٹرز پر پابندیاں عائد کی ہیں جو ایران کا تیل چین کو پہنچاتے ہیں یا اسے گودام سے خارج کرتے ہیں۔ یہ جہاز کئی ممالک بشمول ہندوستان اور چین میں واقع تھے