ویزہ اور دوسرے تعلیمی اسناد میں مشکلات پیدا ہو گئے ہیں
پاک افغان بارڈر طورخم بندش سے افغانستان میں میڈیکل طلباء پھنس گئے ویزہ اور دوسرے تعلیمی اسناد میں مشکلات پیدا ہو گئے ہیں خیبر پختون خواہ سمیت قبائلی اضلاع سے تعلق رکھنے والے درجنوں طلباء اریانا میڈیکل انسٹیٹیوٹ میں میڈیکل کی تعلیم حاصل کر رہے ہیں گزشتہ روز سوشل میڈیا پر خیبر پختونخواہ اور قبائلی اضلاع سے تعلق رکھنے والے طلباء ناصر خان سکنہ سوات اور عمیر آیاز سکنہ وزیرستان سمیت دوسرے طلباء نے ویڈیو پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ پہلے سے بہت مشکلات درپیش ہیں سخت اور مشکل حالات میں میڈیکل کی تعلیم حاصل کر رہے ہیں لیکن بارڈر بندش سے انکے تعلیم پر گہرا اثر پڑتا ہے انہوں نے کہا کہ بعض طلباء کی ویزے ختم ہو گئے ہیں جبکہ زیادہ تر طلباء کی ویزے ختم ہونے کے کچھ دن باقی ہے جب وہ چمن بارڈر پر جاتے ہیں تو پھر ان سو ڈالر یعنی پانچ ہزار افغانی اضافی لئے جاتے ہیں اور انہیں بتاتے ہیں کہ آپ کا ویزہ ایکسپائر ہے طلباء نے کہا کہ عیدالفطر کے پانچویں روز امتحان شروع ہو رہا ہے اس عید سے پہلے پاکستان جانا ضروری کیونکہ ویزہ بھی لگانا اور دوسرے کاغزات بھی بنانے ہیں اس لئے دونوں ممالک کے اعلیٰ حکام بارڈر کھولنے کے لئے سنجیدگی کا مظاہرہ کرے اور طلباء کا قیمتی وقت ضائع ہونے سے بچائیں