بونیر ۔ تفصیلات کے مطابق اے ڈی سی ریلیف سید اکرم شاہ نے ایک خصوصی نشست میں اس بات کی تصدیق کی ہے کہ سیلاب متاثرین کے اندراج میں جعلی نام بھی سامنے ائے ہیں اور ایک گھر مکان دکان دو اور تین ناموں پر درج ہونے کے بھی انکشاف ہوا ہے اسلئے تصدیق در تصدیق کا عمل پھر سے دھرایا جارہا ہے اور تب تک شہداء اور زخمیوں کے سواء کو کوئی چیک کلیئر نہ کرنے کی ھدایات دئے گئے ہیں اور ایسے عناصر کو بھی تین دن کا وقت دیا ہے کہ غلط اندراج کرانے والے رضاکارانہ اپنے نام واپس لے لیں بصورت دیگر تین دن کے بعد انکے خلاف جعل سازی سے قومی دولت لوٹنے کے جرم میں این ڈی ایم اے قوانین اور ملکی قوانین کے مطابق ایف ائی ار درج کرکے باقاعدہ گرفتار کئے جائیں گے۔اے ڈی سی نے ایک اور سوال پر بتایا کہ گونر وزیر اعلیٰ وزیر اعظم اور ارمی چیف تک سب بونیر ائے ہیں جس سے مقامی میڈیا انتظامیہ سیاسی سماجی مذہبی شخصیات کی جانب سے سانحہء بونیر کو اجاگر کرنے میں کلیدی کردار رہا ہے۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ سب نے بہت سارا امداد کیا ہے ریسکیو میں ماسوائے اٹھ نو کے سب ریکور کروائے گئے اور تمام زخمیوں کو علاج کے بعد فارع کردیا گیا ہے۔بقول انکے ریلیف کا مرحلہ بھی اخری مراحل میں ہے اور این ڈی ایم اے پی ڈی ایم اے مقامی ملکی بین الاقوامی شخصیات سماجی سیاسی مذہبی تنظیموں اور حکومتوں نے بھر پور تعاون کیا ہے۔جس کی وجہ سے متاثرہ علاقوں میں صورتحال مکمل کنٹرول میں ہے اور ریلیف اور میڈیکل کیمپ اج بھی جگہ جگہ موجود ہیں۔ایک سوال کے جواب میں اے ڈی سی نے تسلیم کیا کہ نقصانات بے تحاشہ ہیں گھر مکان دکان سکول ھسپتال پل سڑک راستہ ندی نالے مال مویشی فصل اور زمین تباہ حال ہے لیکن اللہ کا کرم انتظامیہ کی چوستی عوام کا ساتھ دینے پر بروقت رسائی پل سڑک راستے عارضی طور پر فوری بحال کردیے گئے تھے جس کی وجہ سے ریسکیو اور ریلیف کا مرحلہ جلد خوش اسلوبی سے طے پایا اور اب دوبارہ بحالی کے عمل کی طرف بڑھ رہے ہیں جو سب سے زیادہ خرچ وقت اور محنت طلب ہے۔اسلئے ڈی سی کے سربراہی میں تمام ڈونرز کیساتھ اجلاس میں سرد موسمی صورتحال سر پر انے کے پیش نظر حکمت عملی وضع کی گئی ہے اور بہت سارے سماجی ڈونر اداروں نے ایک دو اور تین سال تک بحالی کے کاموں میں مدد جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا ہے جبکہ این ڈی ایم اے اور پی ڈی ایم اے نے بھی لائحہ عمل وضع کیا ہے۔اے ڈی سی نے یقین دلایا ہے کہ کاروبار اور بازار چند ہفتوں میں بحال ہونگے اور سکولوں ھسپتالوں کو بھی اس قبل بنائیں گے کہ بچوں بچیوں کو اور مریضوں کو بنیادی ضروریات اور کسی حد تک سہولیات بھی فراہم کئے جاسکے۔ اے ڈی سی نے فصل مویشی اور زمینوں سے متعلق سوال کے جواب میں کہا کہ ہر ادارے نے اپنا سروے مکمل کیا ہے زراعت والے کھاد بیج دیگا زمینوں کی حفاظتی پشتے بنیں گے لینڈ لیولنیگ ہوگا اور مویشی پال کو ریلیف ملے گا ۔تاہم تباہ حال گھروں کی اباد کاری کے حوالے سے اے ڈی سی نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے وضاحت دی ہے کہ ڈیزاسٹر زون میں پھر سے اباد گھروں کو پھر سے سیلاب کا سامنا ہوسکتا ہے اسلئے این ڈی ایم اے اور پی ڈی ایم اے مشترکہ لائحہ عمل طے کریگی جس پر عمل درامد کیا جائے گا۔