خیبرپختونخواحکومت اپنے وسائل سے توانائی کے جاری منصوبوں پرتیزی سے کام کررہی ہے۔رواں سال پن بجلی کے 3اہم منصوبے کامیابی کے ساتھ مکمل کرلئے گئے ہیں جن سے مجموعی طورپر 63میگاواٹ بجلی کی پیداوارشروع ہوچکی ہے۔ان منصوبوں کی تکمیل سے صوبے کوسالانہ 4.4ارب روپے کی آمدن متوقع ہے۔اسی طرح ضلع سوات میں توانائی کے 3فلیگ شپ منصوبوں پربھی کام تیزی سے جاری ہے جن سے 330میگاواٹ بجلی کی پیداوار آئندہ2سالوں میں شروع ہوجائے گی۔سوات کوریڈورپر40کلومیٹرطویل ٹرانسمیشن لائن بچھانے پربھی کام تیز کردیا گیا ہے جوآئندہ سال مکمل کرلیا جائے گاجس کی تکمیل سے صوبے کے صنعتی شعبے کو سستی بجلی فروخت کی جائے گی۔ان خیالات کا اظہارسیکرٹری توانائی وبرقیات محمدزبیرخان نے پیڈوہاؤس میں پن بجلی کے جاری7 اہم منصوبوں پر ہونے والی پیش رفت کے حوالے سے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں چیف ایگزیکٹو پیڈونے بریفنگ دیتے ہوئے بتایاکہ رواں سال 63میگاواٹ کے تین اہم پن بجلی منصوبے 40.8میگاواٹ کوٹودیر،11.8میگاواٹ کروڑہ شانگلہ اور10.2میگاواٹ جبوڑی مانسہرہ کامیابی کے ساتھ مکمل کرلئے گئے ہیں۔اسی طرح 7منصوبوں جن میں 300میگاواٹ بالاکوٹ مانسہرہ،157میگاواٹ مدین سوات،88میگاواٹ گبرال کالام،84میگاواٹ مٹلتان سوات،69میگاواٹ لاوی چترال،10.5میگاواٹ چپری چارخیل کرم اور6.9میگاواٹ مجاہدین پاورپراجیکٹ تورغر منصوبوں پر تیزی سے کام جاری ہے۔اس موقع پر سیکرٹری توانائی نے مٹلتان سے مدین تک 40 کلو میٹر طویل 132/220 کے وی ٹرانسمشن لائن منصوبے کوآنے والے دنوں میں انتہائی اہم قرار دیتے ہوئے منصوبے کو آئندہ سال میں ہرصورت مکمل کرنے پر زوردیا۔علاوہ ازیں صوبے کے سب سے بڑے منصوبے 300میگاواٹ بالاکوٹ پر بھی متعلقہ پراجیکٹ ڈائریکٹر کوکام مزید تیز کرنے کی ہدایات جاری کیں۔سیکرٹری توانائی نے سوات میں عالمی بینک کے تعاون سے شروع کئے گئے 157میگاواٹ مدین سوات اور88میگاواٹ گبرال کالام منصوبوں کے متعلقہ پراجیکٹ ڈائریکٹرز کو امورجلد نمٹانے پرزوردیا۔ سیکرٹری توانائی محمد زبیر خان نے تمام پراجیکٹ ڈائریکٹرز اورپیڈوافسران کوخبردارکیا کہ گین چارٹ کے ذریعے تمام جاری منصوبوں کی پیش رفت کی نگرانی کی جا رہی ہے لہٰذااب کسی بھی قسم کی تاخیرکی گنجائش نہیں ہے۔