پاکستان مصنوعی ذہانت اے آئی استعمال کرنے والے دنیا کے ٹاپ 5 ممالک میں شامل ہوگیا ہے۔
شوارٹز ریزمین انسٹی ٹیوٹ برائے ٹیکنالوجی اینڈ سوسائٹی کے ایک نئے سروے کے مطابق پاکستان 21 ممالک میں اے آئی کے استعمال میں چوتھے نمبر پر ہے، جبکہ بھارت، کینیا اور برازیل پہلے تین نمبروں پر ہیں۔
سروے کے مطابق پاکستان میں 26 فیصد لوگوں نے اے آئی کو مثبت، 39 فیصد افراد نے اے آئی کے بارے میں اچھی اور 22 فیصد نے اسے نہ اچھی نہ بری کہا، جبکہ 8 فیصد نے منفی اور 5 فیصد نے بہت زیادہ منفی رائے دی۔
رپورٹ کے مطابق ترقی پذیر ممالک جیسے بھارت، کینیا، برازیل اور پاکستان میں عوام بڑی امیدوں کے ساتھ مصنوعی ذہانت کو دیکھ رہے ہیں، یہ اے آئی کو روزگار، معیشت اور سرکاری خدمات میں بہترین مواقع سمجھتے ہیں.
سی آئی او گلوبل 200 سمٹ میں سی ای او انٹیگریشن ایکسپرٹس عمیر اعظم نے کہا کہ اے آئی سے کارکردگی میں اضافہ ممکن ہے, لیکن اس کا غلط استعمال اداروں کی ساکھ اور ملازمین کی تنقیدی سوچ کو نقصان پہنچا سکتا ہے، اداروں کو چاہیے کہ وہ اے آئی چیمپئنز مقرر کریں اور اس کے اخلاقی اور ذمہ دارانہ استعمال کے لیے واضح پالیسی فریم ورک اپنائیں۔
واضح رہے کہ پاکستان میں اس وقت 146 ملین سے زائد براڈ بینڈ صارفین موجود ہیں، جو اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ اے آئی تیزی سے عوامی سطح پر پہنچ رہی ہے۔