تحریر: آمین الحق
ہاۓ خان زیب شہید
لست ادري کیف ابکیک ولا کیف اقول
لن تطب نفسي اسمک قتيلا یا قتيل
پیارے دوست خبر کیا تھی، ایک بجلی تھی جو دل و دماغ پر کوند سی گئ۔ اور پھر جو دیکھا تو ہسپتال کے باہر مصیبت زدہ غموں سے نڈھال باجوڑیوں کا ٹٹھ لگ گیا ہے۔ آپ کا پاک جسم ، آپ کا غیور بدن، جو کھبی تمام پختون خواہ کیلیۓ دھڑکتا ہوا دل رکھتا تھا، خون آلود تھا۔ ہمیشہ کیلیۓ خاموش۔ پیارے دوست آپ نے پختونوں کے حقوق اور امن و سلامتی کیلیۓ دریاۓ خون میں شناوری کی مگر گوہر مقصود ابھی تک ہاتھ نہ آیا تھا۔ ہر کوئ ما نند بہار زار زار کر رو رہا ہے ، باجوڑ اور پختون خواہ کا ہر قریہ و دیار ماتم کدھ بن گیا ہے۔
پیارے دوست آپ نہیں مرے آپ زندہ ہے۔ آپ کی نیت خالص تھی، آپ نے کھبی بغاوت نہیں کی، ریاست کو کھبی چیلنج نہیں کیا۔ آپ پختونوں کے وسائل پر غاصب قوتوں کی راہ میں ایک بڑی رکاوٹ ایک عظیم مزاحمتی قوت ضرور تھے۔ غلیم اس کو توڑنا چاہتے تھے اور وقتی طور پر کامیاب ہوگۓ۔ آپ نے اپنے عزم و حوصلے سے جو بیداری پیدا کی ہے کوئ طاقت اس کو نہیں دبا سکتی۔ اب کوئ آسانی سے ہمارے وسائل پر قابض نہیں ہوسکتا ، کوئ غاصب جرات نہیں کرسکتی۔ خاکستر میں چنگاری سلگتی ہے اور آخر کار غلیم کی خرمن ا قتدار کو جلانے میں کامیاب ہو جاتی ہے۔ہمارے پاس مختلف راستے موجود ہیں۔ جدائ کے راستے۔ خود مختاری کے راستے۔ انقطاع کے راستے۔
ہاۓ خان زیب آپ کتنے مہربان تھے۔ باجوڑ کی تاریخ سے آپ کو کتنی شغف تھی۔ آپ کتنی عاجزی اور اخلاق کے ساتھ وقتا" فوقتاً" بعض تاریخی معلومات حاصل کرنے کیلیۓ ہم سے فون پر رابطہ کیا کرتے تھے۔ ہمارے راۓ کو سب پر سبقت دیتے تھے۔ آپ میں ایک اچھے انقلابی لکھاری کے تمام خوبیاں موجود تھے۔
پیارے دوست کیا آپ نے صرف ایک مہینہ قبل ہماری ڈھارس نہیں بندھائی تھی۔" امین صیب که سیرت علینګار فقیر دې مکمل کړی وي نو دغه به درله زه چاپ کړم». « مولوي صیب لږ کار په کې پاتې دی ».۔
ہاۓ خان زیب شہید! ہم آپ کے حجرے میں فروکش ہے۔ سال تھا 2018 کا ۔ قاری شاہ محمود آف ناوگئ ہمراہ۔ اس انقلابی سیاست کے دنگل میں ابھی نہیں کودے تھے۔ جان زادہ سے دیرینہ تعلق۔ قاضی منان موجود۔ آپ کی لائبریری میں بیٹھ کر دل مسرور۔ مختصر ویڈیو۔ قاری صیب کے کہنے پر دو ہزار کی رقم بطور چندہ۔ " امین صیب دا کتاب تاتہ ڈالی شو". باچا خان کی خود نوشت سوانح عمری۔
مولانا صاحب آپ ایک مستجاب الدعا خاندان سے تعلق رکھتے ہیں۔ بڑے بڑے فرعون سخت ذلیل و خوار ، واصل جہنم۔ ہمارے پاس آپ کے خاندان کی پوری تفصیلات موجود ہیں۔ کس طرح باٹوار کے تنداتوک سے شو مہ خیل قبیلے کا یہ ولی اللہ خاندان جگہ جگہ قریہ قریہ علم و آگاہی اور نور پھیلاتا رہا اور بادل ظلمت کے ہٹاتے رہے