حسبان میڈیا - Hasban Media Logo
متنازعہ مائینر اینڈ منرل ایکٹ واپس لیا جائیں ۔شیخ جہانزادہ Home / پاکستان /

متنازعہ مائینر اینڈ منرل ایکٹ واپس لیا جائیں ۔شیخ جہانزادہ

ایڈیٹر - 24/05/2025
متنازعہ مائینر اینڈ منرل ایکٹ واپس لیا جائیں ۔شیخ جہانزادہ

حیرانگی کی بات ھے کہ پاکستان کی وفاقی حکومت نے آئین سے تجاوز کرکے معدنیات اور معدن کیلئے ایک قانونی مسودہ تیار کیا ھے ۔جسکو پختونخوا سمیت چاروں صوبوں ؛اذاد کشمیر اور گلگت بلتستان کی حکومتوں کو عمل درآمد  کیلئے ارسال کیا گیا ھے ۔بدقسمتی سے تحریک انصاف کی حکومت کی صوبائی کابینہ نے مذکورہ مسودہ قانون پاس کیا ھے ۔جو کہ پختون قوم کی خلاف  موجود صوبائی حکومت کی طرف سے ناقابل معافی جرم اور سازش ہے ۔صوبائی اسمبلی میں حزب اختلاف کی سیاسی جماعتوں کی اراکین نے موجود مائینر اینڈ مینرل ایکٹ کو قطعی طور پر رد کیا ھے ۔جبکہ صوبائی اسمبلی میں PTI کی اراکین تذبذب کا شکار ھے ۔کبھی وفاقی حکومت سے مخصوص اعتراض کی حصول کیلئے سازباز میں مصروف ہو جاتے ھیں ۔کبھی کہتے  ھم بانی عمران کی حکم کے پابند ھے ۔حالانکہ ضرورت اس امر کی ھے کہ موجود مرکزی حکومت سے ارسال شدہ مائینر اینڈ مینرل ایکٹ قومی مفاد اور صوبائی خودمختاری پر کاری ضرب  ھے ۔خارجی سرمایہ دار کمپنیوں کی مفاد پر مبنی ھے۔اس تباہ کن ایکٹ  کو بیک جنبشِ قلم مسترد کرکے قومی مفادات کو اولیت دینا چاہیے ۔سازش اور بارگین کرنے کی ضرورت نہیں ۔عوامی نیشنل پارٹی نے آپنی قوم اور اپنی سرزمین کی ترجمانی کرتے ہوئے غیر آئینی مجوزہ مائینر اینڈ مینرل ایکٹ کے خلاف باقاعده مزاحمتی سیاسی تحریک شروع کیا ھے ۔باچاخان مرکز پشاور میں ANP نے کل جماعتی قومی کانفرنس کا بھی انعقاد کیا تھا ۔صوبہ کے طول وعرض میں سیاسی ،مزھبی اور سماجی تنظیموں کی تعاون سے اجتماعات اور مذاکروں کا سلسلہ بھی جاری ھے ۔تاکہ عوامی شعور اور قومی اتحاد کو فروغ دیا جاسکے ۔معدنیات ودیگر قدرتی وسائل قومی میراث ھے ۔پختون قوم بھی معدنیات ،پانی،بجلی،جنگلات،
گیس اور افغانستان کے ساتھ تاریخی راستوں کی مالک اور وراث ھے ۔مرکزی اور صوبائی حکومتیں ٹانگ اڑانے کی کوشش نہ کرے ۔معدنیات اور دیگر قومی وسائل کو قومی رواج و روایات اور جرگوں کی مشاورت کے مطابق چالو ہونا چاہیے ۔جسمیں قومی حقوق مراعات اور رائیلٹی وغیرہ کو قومی معاہدوں کے تحت تحفظ حاصل ہو ۔یاد رھے کہ اسلام ،رواج اور پاکستان وعالمی قوانین کے مطابق قوم بحثیت مالک کسی کو لیز یعنی اجارہ داری دے سکتی ھے ۔
ریاست پاکستان کی حکومتی اداروں کو محض آئین کے مطابق رول دنیا چاہیے ۔تاکہ اس طرح سر کاری ادارے معدنیات ودیگر قدرتی وسائل کے استعمال کے دوران قانون کی سہولت کاری کی حد تک ذمہ داریاں پوری کرسکے ۔آئین وقانون کی رو سے محکمہ معدنیات ودیگر حکومتی اداروں کو جائز ٹیکس وغیرہ کا استحقاق بھی حاصل ھیں ۔مقصد یہ ھے کہ اگر آئین ورواج کے مطابق معدنیات وغیرہ چالو ہوسکے تو قوم اور حکومت دونوں کو اپنی حدود میں منافع اور امدن حاصل ہو گا ۔ملک کی آئین میں ھر ایک کیلئے حقوق ،حدود اور سماجی ،اقتصادی،ثقافتی ترقی کیلئے ھمیں اپنی ہی وسائل پر انحصار کرنا ہوگا ۔ملک وملت کی اتحاد ویکجہتی کی خاطر ھم مطالبہ کرتے ھے کہ صوبہ پختونخوا کی صوبائی اسمبلی یک زبان ہو کر متنازعہ مائینر اینڈ مینرل ایکٹ 2025 کو مسترد کرکے واپس کرنے کا اعلان کرے ۔تاکہ ملکی آئین کے مطابق قومی وصوبائی خود مختاری کا اتفاق سے تحفظ ہو سکے ۔ھم یہ بھی تجویز دیتے ہیں کہ حکومت معدنیات ودیگر قومی وسائل کے استعمال اور چالو کرنے کیلئے روکاوٹو کو دور کریں تاکہ معدنیات وغیرہ پر جنگ سالاروں اور تمام قابضین کا کنٹرول ختم ہوسکے کیونکہ قوم ھی ھر قسم معدنیات اور دیگر قومی اثاثوں کی مالک ہے۔ماھرین اور قومی عمائدین کی مشاورت کے ساتھ صوبائی اسمبلی آئین کے مطابق بھترین قانون سازی کرے تاکہ ھم پختون اپنی ھی وسائل کی بنیاد پر سماجی ،معاشی اور تجارتی کامیابی حاصل کرسکے ۔اور ھمیں یقین ھے کہ پختونخوا سمیت ملک میں امن اور خوشحالی آئیگی