پشاور ۔سابق امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ پورا ملک اور خصوصا خیبر پختونخوا شدید بدامنی کے پیٹ میں ہے پاکستان کا سب سے بڑا مسئلہ بدامنی ہے۔
یہاں پر صرف قبر اور تابوت کا کاروبار عروج پر ہے باقی سب کا روبار تباہ ہو چکے ہیں۔ عوام ملک چھوڑ کر جارہے ہیں وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف، وزیر اعلی خیبر پختونخوا سہیل آفریدی اور آرمی چیف حافظ عاصم منیر آپس میں لڑ رہے ہیں
چاہے تو یہ تھا کہ وہ دہشت گردی، مہنگائی، بدامنی، معاشی کرپشن اور بے روزگاری کے خلاف لڑتے وہ جہالت کے خلاف بے روزگاری کے خلاف اور ظلم کے خلاف لڑتے لیکن وہ آپس میں لڑ رہے ہیں کیونکہ جہالت ان کا مسئلہ نہیں کیونکہ ان کے بچے اعلی تعلیمی اداروں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔
پاکستان میں 55 ہزار ارب روپے کا کرپشن ہوتا ہے اسی اشرفیہ کی وجہ سے غربت کا راج ہے دنیا میں پاکستان بدنام ہو چکا ہے مرکزی حکومت صوبائی اور صوبائی حکومت مرکزی حکومت کو ختم کرنے کے لئے کوشاں ہے دونوں حکومتوں کا آپس کے چپکلش میں غریب عوام پس رہے ہیں ۔
ان خیالات کا اظہار سابق امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے نشتر ہال پشاور میں اسلامی جمعیت طلبہ پشاور کے زیر اہتمام سٹوڈنٹس ٹیلنٹ ایکسپو کے دوسرے دن بحثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر ناظم اعلی اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان حسن بلال ہاشمی، صوبائی ناظم اسفند یار عزت اور دیگر ذمہ داران بھی موجود تھے،
انہوں نے کہا کہ کل قومی اسمبلی کے ایک ملازم کو کچھ رقم ملی انہوں نے اٹھا کر سپیکر کو دے دی جب سپیکر نے اعلان کیا کہ یہ پیسے کس سے گرے ہے تو 12 ارکان اسمبلی نے دعوی کیا کہ یہ ہمارے ہیں اگر ہمارے قومی اسمبلی کے ممبران کا یہ حال یہ تو ملک کا کیا بنے گا اگر ایسے لوگ آپکے حکمران ہو تو ملک کیسے ترقی کریگا
انہوں نے کہا کہ نیب اور احتساب کے دوسرے ادارے بھی ایک ہو چکے ہیں کر پٹ نظام اور کرپٹ حکمرانوں کے خلاف عوامی جد و جہد کرنا ہو گا جب تک عوام ایسے ممبروں سے جان نہیں چھڑائے گے تب تک ملک ترقی نہیں کریگا اب تک جتنی بھی حکومتیں گزر چکی ہے۔
انہوں نے عافیہ صدیقی کی رہائی کیلئے کوئی کام نہیں کیا انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اسلامی پاکستان خوشحال پاکستان بنانے میں ساتھ دیں انہوں نے طلبہ کو دو نصیحتیں کی کہ اپنے والدین اور اساتذہ کی عزت و تقریم کا خاص خیال رکھیں یہی
آپ کی کامیابی کا راز ہے اور اپنے وقت کو قیمتی بنائے۔