باجوڑ ماموند کے تاریخ کا سب سے بڑا تنازعہ حل، گبرے ماموند کی مشہور زمانہ دشمنی 31 سال بعد ملک خالد خان اور جرگہ ممبران کے کوششوں سے دوستی میں تبدیل، علاقے میں جشن کا سماں، مختلف علاقوں سے مشران سمیت ہزاروں افراد کی شرکت، اہلیان ماموند کا ملک خالد خان کو خراج تحسین۔تفصیلات کے مطابق ضلع باجوڑ کے تحصیل ماموند کے علاقہ گبرے میں 1994 میں ملک شیر زمین کے قتل کے بعد دو خاندانوں عمر خیل کے ذیلی شاخ خڑئی خیل اور المازی قوم کے درمیان دشمنی شروع ہوگئی پھر وقت گزرنے کے ساتھ اس میں شدت اس وقت پیدا ہوئی جب 2003 میں ایک اور قوم لیوگی خیل بھی المازی قوم کے ساتھ شامل ہوگئی۔ اور خڑئی خیل کو علاقہ بدر کردیا۔ اس میں ان تین دہائیوں کے دوران سینکڑوں افراد قتل اور زخمی ہوئے۔ اس مسئلے کو حل کرنے کیلئے مختلف ادوار میں یہ جرگے ہوئے مگر مسئلہ حل نہ ہوسکا۔ ملک نجیب اللہ اور ملک اصغر کے موت کے بعد اس تنازعہ نے شدت اختیار کرلی اور مزید اموات کا خدشہ پیدا ہوگیا۔ پھر باجوڑ اور خاص کر ماموند کے مشران کا گرینڈ جرگہ تشکیل دیا گیا مگر وہ کامیاب نہ ہوسکا۔ بلا آخر ڈپٹی کمشنر باجوڑ شاہد علی کے خصوصی دلچسپی اور ہدایات پر نوجوان سیاسی رہنما ملک خالد خان کے قیادت میں جرگہ تشکیل دیا گیا۔ ان کے ہمراہ ڈاکٹر عبید اللہ، ملک محمد سعید خان، ملک گل محمد خان (منڑو جنگل) بھی تھے۔ جس نے دن رات ایک کرکے مسئلے کے حل کیلئے کوششیں شروع کردی۔ طویل کوششیں رنگ لے آئیں اور ماموند کے تاریخ کا یہ لا ینحل مسئلہ ملک خالد خان کے کوششوں سے حل ہوگیا۔ ملک خالد خان کے جرگہ کو ماموند کے قومی مشران ملک سلطان زیب، ملک ایاز خان، ملک معشوق، ملک فقیر محمد، ملک شاہین، ملک عبد الولی اور دیگر کی مشاورت اور تعاون حاصل رہا۔تقریب میں ایم پی اے ڈاکٹر حمید الرحمان، سابقہ سینیٹر مولانا عبدالرشید، ملک مرجان (وزیرستان)، ملک معشوق، نجیب اللہ خان سمیت سینکڑوں مشران بشمول ہزاروں افراد نے شرکت کی۔ تقریب سے ڈپٹی کمشنر شاہد علی، جرگہ ممبر ملک خالد خان، بریگیڈیئر سعد محمود اور دیگر مشران خطاب کیا۔ مقررین نے نوجوان سیاسی خادم ملک خالد خان کے مخلصانہ کوششوں اور باجوڑ ماموند کے اس سب سے بڑے اور خون ریز دشمنی کے خاتمے پر شاندار الفاظ میں خراج تحسین پیش کیا۔ فریقین نے ملک خالد خان اور دیگر مشران کا شکریہ ادا کیا اور آئندہ کیلیے پرامن انداز میں بھائیوں کی طرح رہنے ک عزم کیا۔