حسبان میڈیا - Hasban Media Logo
قاری عبدالمجید شہید کی یادیں Home / بلاگز /

قاری عبدالمجید شہید کی یادیں

اشفاق الرحمان

قاری عبدالمجید شہید کی یادیں

زندگی میں کچھ لوگ صرف نام نہیں ہوتے، وہ نظریہ، کردار اور تحریک بن جاتے ہیں۔ قاری عبدالمجید شہید بھی انہی ہستیوں میں سے ایک تھے۔ بچپن سے ہی ان کا نام میرے دل و دماغ میں محبت، غیرت، اخلاص اور قربانی کی علامت بن کر بسا ہوا ہے۔ وہ صرف میرے چچا نہیں تھے، بلکہ میرے لیے ایک آئیڈیل، ایک رول ماڈل اور ایک مشن تھے۔
مجھے یاد ہے جب بھی ان کے ساتھ بیٹھنے کا موقع ملتا، دل کو ایک خاص سکون ملتا۔ ان کی گفتگو میں سادگی ہوتی، مگر اثر ایسا کہ دل کی گہرائیوں تک اتر جائے۔ وہ کبھی بلند آواز میں بات نہ کرتے، مگر ان کا کردار چیخ چیخ کر سچائی کی گواہی دیتا تھا۔
ان کا جذبہ، تحریک اسلامی کے لیے ان کی تڑپ، اور نوجوانوں کے ساتھ ان کا اخلاص، سب کچھ بے مثال تھا۔ مجھے آج بھی وہ لمحہ نہیں بھولتا، جب شہادت کی خبر ملی۔ ایسا لگا جیسے دل کے کسی کونے کو کسی نے زور سے مسل دیا ہو۔ آنکھیں اشکبار تھیں، لیکن دل میں ایک عجیب سی روشنی تھی — جیسے وہ خون کا قطرہ ہماری روحوں کو جگا گیا ہو۔
قاری صاحب کی شہادت نے ہمیں صرف غم نہیں دیا، بلکہ ایک ذمہ داری دی ہے۔ ان کے مشن کو آگے بڑھانا، ان کے خواب کو حقیقت بنانا، اور ان کی راہ پر چلنا — یہی ان سے سچی محبت اور وفاداری ہے۔
آج جب میں کسی مجلس میں بولتا ہوں، کسی کارکن کی تربیت کرتا ہوں، یا سوشل میڈیا پر تحریک کا پیغام پھیلاتا ہوں، تو دل میں یہی دعا ہوتی ہے:
یا اللہ! مجھے قاری عبدالمجید شہید کے مشن کا سچا وارث بنا۔
وہ چلے گئے، مگر ان کی یادیں، ان کی دعائیں، اور ان کی قربانی آج بھی میری روح کو جلا بخشتی ہیں۔ وہ شہید ہو کر بھی زندہ ہیں — ہمارے دلوں میں، ہمارے خوابوں میں، اور ہمارے عزم میں۔