حسبان میڈیا - Hasban Media Logo
ناروے پہلا یورپی ملک بن گیا جس نے سفارتخانہ طالبان کے حوالے کردیا Home / بین الاقوامی /

ناروے پہلا یورپی ملک بن گیا جس نے سفارتخانہ طالبان کے حوالے کردیا

ناروے پہلا یورپی ملک بن گیا جس نے سفارتخانہ طالبان کے حوالے کردیا

ناروے  پہلا یورپی ملک بن گیا ہے جس نے افغان سفارت خانے کو طالبان کے نمائندے کے حوالے کردیا ہے


اوسلو میں افغان سفارتخانہ اگلے پیر کوافغانستان کی وزارت برائے امور خارجہ کی جانب سےافغان سفارتکاری کا آغاز کرے گا۔  اس اقدام میں ایک اہم سفارتی پیش رفت کی نشاندہی ہو رہی ہے کیونکہ ناروے نے باضابطہ طور پر نجیب اللہ شارخان کو سفارت خانے کے نگراں کے طور پر کام کرنے کی اجازت دی ہے ، اور سفارتخانے کے معاملات کو طالبان کے مقرر کردہ نمائندے کوباضابطہ طور پر منتقل کردیا ہے۔


اس فیصلے کے ساتھ ناروے اگست 2021ءمیں طالبان کی اقتدار میں واپسی کے بعد سےایک افغان سفارتی مشن کو طالبان کے حوالے کرنے والا پہلا یورپی ملک بن گیا ہے۔ جبکہ کسی بھی یورپی ملک نے طالبان حکومت کو باضابطہ طور پر تسلیم نہیں کیا ہے ، لیکن اس اقدام کوسفارتی تعلقات میں ایک پیش رفت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔


افغان وزارت خارجہ نے ناروے میں رہنے والے افغان شہریوں کے لئے قونصلر خدمات کے دوبارہ شروع کو "مثبت قدم" کے طور پر پیش کیا ہے جنھیں طالبان کے قبضے کے بعد سے ضروری دستاویزات کے حصول میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔  تاہم اس فیصلے سے افغان تارکین وطن اور بین الاقوامی مبصرین کے مابین بحث جنم لے سکتی ہے ، کیونکہ بہت سی حکومتیں انسانی حقوق ، خاص طور پر خواتین کے حقوق اور پریس کی آزادی کے بارے میں خدشات کی وجہ سے طالبان انتظامیہ کی باضابطہ شناخت کو قبول نہیں کر رہی ہیں۔