فیضان سیاف سلارزئی
نام ونسب :محمد عبد الجبار بن جناب مغل خان بن جناب عمراخان بن عبدالرحیم بن محمد سلیم
سن پیدائش 1944یا1945 پٹھانوں میں عموما اور باجوڑ میں خصوصا اس وقت ان باتوں کی اہمیت نہیں کہ صحیح تاریخ محفوظ نہیں کی
جائے پیدائش :ضلع باجوڑ لوئ ماموند گاوں گواٹی خیبر پختونخوا کے ایک علمی گھرانے میں پیدا ہوئے
ابتداء سے لہولعب سے کنارہ کش اور سبق کی طرف متوجہ رہتے تھے
ناظرہ قرآن اور ابتدائی کتب اپنے والد محترم اور دیگر اساتذہ سے پڑھی
تقریبا 1957 1958 عیسوی میں فارسی وپشتو خط وکتابت ترخو کلی کے مکتب میں استاد مرزا افضل احد سے سیکھی جب استاد نہیں ہوتے تو ساتھیوں کو پڑھاتے یعنی نائب معلم تھے مکتب کے
پہلی مرتبہ 1964 عیسوی میں جامعہ اشرفیہ پشاور جو اس وقت مسجد مہابت خان میں تھا مولانا حیاء الدین رح سے ترجمہ اور تفسیر پڑھا
دوسری مرتبہ جامعہ قاسمیہ پشاور میں مولانا محمد عزیز صاحب مدظلہ سے پڑھا
اور یہاں سے پنج پیر جانے کا شوق پیدا ہوا کیونکہ یہ دونوں حضرات پنج پیر شیخ رح کے شاگرد تھے
1965عیسوی میں پنج پیر تشریف لائے اور حضرت شیخ سے دورہ تفسیر پڑھا
شیخ صاحب رح
( ألمؤمن ينظر بنورالله )کے نمونہ تھے
تو مولانا کے استعداد قابلیت صلاحیت اور وفاداری انکو نظر آگئی۔
بقیۃ الاثار کے قلمی نسخے میں حضرت شیخ نے وفادار شاگردوں کے ناموں میں انکا نام بھی لکھا تھا
1967عیسوی میں فنون سے فراغت کے بعد حضرت شیخ القرآن پنج پیری رح کے مشورے سے مدرسہ رحمانیہ خوشحال گڑھ ضلع مردان شیخ الحدیث مولانا عنایت الرحمٰن صاحب پاس موقوف علیہ اور دورہ حدیث پڑھا
1969عیسوی کو فارغ التحصیل ہوئے
تقریبا 13سال کے عرصے میں تعلیم کا دورانیہ اختتام کو پہنچا
1969عیسوی ہی کو اپنے علاقے باجوڑ میں مدرسہ تعلیم القرآن ترخو کی بنیاد رکھی
1998 کو مولانا ابوالتراب دوست محمد صاحب کے اصرار پر دورہ حدیث شروع کردی جو آج تک جاری ہے
روس کے افغانستان پر یلغار کے بعد اشاعت التوحید والسنہ کے زیر انتظام جہاد کیلئے مولانا موصوف کے زیر قیادت قافلہ روانہ ہوا اور جہاد میں شریک ہوئے
درس وتدریس کے علاوہ تبلیغی اسفار بھی کرتے ہیں اس سلسلہ میں 1993 کو بنگلہ دیش کا سفر کیا دو ماہ کیلئے
اسکے علاوہ پاکستان بھر میں اسفار کرتے رہے .
تصنیفات وتالیفات
الہام الرحمن فی حل مشکلات القرآن
التعلیق الصحیح علی مشکوۃ المصابیح
رد بدعات
انعام الرحمن فی تفسیر اصول القرآن
اسلام میں عورت کا مقام اور موجودہ انتخابات
تفسیر فتح الرحمٰن
فیض الودود علی سنن ابی داؤد
تحفۃ الباجوری لمن اراد ان یتبصر فی الصحیح للامام البخاری
اسکے علاوہ اور بھی کتب ہیں
مولانا موصوف مدرس مبلغ مصنف اور غازی ہیں
اولئك آبائى فجئنى بمثلهم
اذا جمعتنا يا جرير المجامع
شیخ صاحب54,53سالوں سے دین اسلام کی روشنی کو پھیلارہی ہے۔۔۔ان کا سایہ ہم پر تا دیر رہے تاکہ ان کی علم سے ان کے ہزاروں طلباء کی طرح اور لوگ بھی سیراب کرتے رہے۔اللہ تعالی ان کی عمر دراز کرے۔۔آمین ثمہ آمین