حسبان میڈیا - Hasban Media Logo
وزیر اعظم خیبر پختونخوا میں بگڑتی ہوئی امن وامان کی صورتحال پر سنجیدہ نہیں ہے، سید اخونزادہ چٹان Home / سیاست /

وزیر اعظم خیبر پختونخوا میں بگڑتی ہوئی امن وامان کی صورتحال پر سنجیدہ نہیں ہے، سید اخونزادہ چٹان

وزیر اعظم خیبر پختونخوا میں بگڑتی ہوئی امن وامان کی صورتحال پر سنجیدہ نہیں ہے، سید اخونزادہ چٹان

وزیراعظم  شہباز شریف خیبرپختونخوا  میں بگڑتی ہوئی امن و امان کی صورتحال کے حوالے سے سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کر رہے۔سید اخونزادہ چٹان 

 

  بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے حالات میں نمایاں فرق ہے، ان خیالات کا اظہار پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماء اور سابق رکن قومی اسمبلی سید اخونزاد چٹان نے اپنی رہائشگاہ پر ایک اہم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، جس میں پاکستان پیپلز پارٹی کے ضلعی صدر حاجی شیر بہادر،ملک سمیع اللہ جان، ملک شکیل، شہاب الدین شہاب، ملک خانزیب، وہاب کاکا جی، ضلعی کابینہ کے اراکین اور دیگر پارٹی کارکنان بھی موجود تھے۔

سید اخونزادہ چٹان نے کہا کہ موجودہ حکومت نے مہنگائی پر کسی حد تک قابو پا کر ملکی معیشت کو کچھ استحکام ضرور دیا ہے، مگر امن و امان کی بگڑتی ہوئی صورتحال پر کوئی توجہ نہیں دی جا رہی۔ اُنہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تاحال کسی مرکزی حکومتی نمائندے نے خیبرپختونخوا کا دورہ نہیں کیا، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ وفاقی حکومت صوبے کے معاملات سے لا تعلق ہے۔

اُنہوں نے مزید کہا کہ دہشتگردی کا خاتمہ اور پائیدار امن کا قیام کسی ایک سیاسی جماعت یا حکومت کے بس کی بات نہیں، بلکہ اس کے لیے ریاستی اداروں، سیاسی جماعتوں اور تمام اسٹیک ہولڈرز کو ایک پیج پر آنا ہوگا۔ اُن کے مطابق صرف فوجی آپریشن سے دیرپا امن ممکن نہیں، بلکہ اس کے لیے ایک جامع اور ہمہ جہت پالیسی کی ضرورت ہے۔وزیرِ داخلہ محسن نقوی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے سید چٹان نے کہا کہ وہ بیک وقت کئی اہم عہدوں پر فائز ہیں، جس کی وجہ ان کے وزیراعظم شہباز شریف سے خاندانی تعلقات ہیں۔ 

اگرچہ وہ ایک قابل شخصیت ہیں، مگر اُن کے بقول وہ وزارتِ داخلہ کے لیے موزوں نہیں۔افغان مہاجرین کی واپسی کے حوالے سے اُنہوں نے کہا کہ انہیں زبردستی نکالنے کے بجائے عزت و احترام کے ساتھ وطن واپس بھیجا جائے۔ اُنہوں نے واضح کیا کہ بلوچستان اور خیبرپختونخوا کی صورتحال میں نمایاں فرق ہے۔ بلوچستان میں بلوچ، بلوچ کو نہیں مارتا، جبکہ خیبرپختونخوا میں پشتون، پشتون کے خلاف بندوق اٹھا رہا ہے۔

انہوں نے وزیراعظم شہباز شریف سے مطالبہ کیا کہ وہ ملک میں بگڑتی ہوئی صورتحال، بالخصوص خیبرپختونخوا کے امن و امان کے پیش نظر فوری طور پر آل پارٹیز کانفرنس طلب کریں۔ اُنہوں نے واضح کیا کہ اگر آئندہ دو ہفتوں کے اندر وزیراعظم نے اس حوالے سے کوئی سنجیدہ قدم نہ اٹھایا اور خیبرپختونخوا کی صورتحال پر توجہ نہ دی، تو وہ پاکستان پیپلز پارٹی کے دیگر رہنماؤں سے مشاورت کے بعد خود آل پارٹیز کانفرنس بلانے پر مجبور ہوں گے۔