عبدالغفار
نیوزی لینڈ نے پہلے ون ڈے میں پاکستان کو 73 رنز سے شکست دے کر سیریز میں 0-1 کی برتری حاصل کر لی۔ نیپیئر میں کھیلے گئے میچ میں میزبان ٹیم نے 345 رنز کا بڑا ہدف دیا، جس کے تعاقب میں پاکستانی ٹیم 44.1 اوورز میں 271 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی۔
پاکستانی اننگز کا آغاز پرجوش تھا، اوپنرز عثمان خان اور عبداللہ شفیق نے 83 رنز کی شراکت قائم کی۔ عثمان 39 اور عبداللہ 36 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ اس کے بعد کپتان محمد رضوان اور بابر اعظم نے 76 رنز کی شراکت داری کی، لیکن رضوان 30 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئے۔ طیب طاہر، حارث رؤف اور عاکف جاوید ایک ایک رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے، جبکہ عرفان خان نیازی اور نسیم شاہ صفر پر آؤٹ ہوئے۔ بابر اعظم نے 78 اور سلمان آغا نے 58 رنز کی مزاحمتی اننگز کھیلی، مگر وہ ٹیم کو فتح کے قریب نہ لے جا سکے۔ نیوزی لینڈ کی جانب سے نیتھن اسمتھ نے 4، جیکب ڈفی نے 2، جبکہ مائیکل بریسویل اور محمد عباس نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
نیوزی لینڈ کی اننگز مشکلات کا شکار رہی، ابتدائی 50 رنز پر ان کی تین وکٹیں گر چکی تھیں۔ ول ینگ 1، نک کیلی 15 اور ہینری نکلز 11 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ ایسے وقت میں ڈیرل مچل اور مارک چیپ مین نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کی اور 199 رنز کی پارٹنرشپ قائم کی۔ مارک چیپ مین نے 132 رنز کی شاندار اننگز کھیلی، جس میں 13 چوکے اور 6 چھکے شامل تھے، جبکہ ڈیرل مچل 76 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ ڈیبیو کرنے والے محمد عباس نے بھی جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے 26 گیندوں پر 52 رنز بنائے، جس میں 3 چھکے اور 3 چوکے شامل تھے۔
پاکستانی باؤلنگ غیر مؤثر رہی، فاسٹ باؤلرز لائن اور لینتھ پر قابو نہ رکھ سکے، جس سے نیوزی لینڈ کے بلے بازوں کو کھل کر کھیلنے کا موقع ملا۔ فیلڈنگ میں بھی کمزوریاں دیکھنے میں آئیں، کئی مواقع ضائع کیے گئے، جو میچ کے نتیجے پر اثر انداز ہوئے۔ پاکستان کی جانب سے عرفان خان نے تین، حارث رؤف اور عاکف جاوید نے دو دو، جبکہ نسیم شاہ اور محمد علی نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
پاکستانی مڈل آرڈر کا مسلسل ناکام ہونا ایک سنگین مسئلہ بن چکا ہے۔ ٹیم مینجمنٹ کو اگلے میچز کے لیے بیٹنگ لائن میں بہتری لانے کی ضرورت ہے۔ باؤلرز کو بھی لائن اور لینتھ پر قابو پانے اور فیلڈنگ میں بہتری کے لیے سخت محنت کرنی ہوگی۔ اگر پاکستان کو سیریز میں واپسی کرنی ہے تو ہر کھلاڑی کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔