شمالی وزیرستان: ال سیاسی اتحاد شمالی وزیرستان نے میرانشاہ پریس کلب میں پر یس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ شمالی وزیرستان کے مسائل عرصہ دراز سے جوں کے توں ہے آج کی پریس کانفرنس کا مقصد یہی ہے کہ حکام بالا ان مسائل سے آگاہ کریں اور یہ تمام دیرینہ مسائل حل کریں۔ ان مسائل میں سرفہرست محکمہ تعلیم کے متعلق ہے موجود اساتذہ کرام پر انکوائری بے بنیاد اور ایک سازشی پلان ہے کیونکہ آل ٹیچرز ایسوسی ایشن نے اس لاتعلقی کا اعلان کر چکے ہیں۔ اسکے علادہ ایجوکیشن آفیسر کرسی پچھلے 17 مہینوں سے خالی پڑتی ہے۔ جسکے اثرات شمالی وزیرستان کے سکولوں پر پڑی ہیں۔ دوسری جانب موجودہ ڈپٹی ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر کو ایڈ یشنل پاور دی گئی ہیں جسکی غلط پالیسیوں اور نااہلی کی وجہ سے اساتذہ کرام مطمئین نہیں ہے۔ الہذ سیکرٹری تعلیم، صوبائی مشیر ملک نیک محمد، ممبر قومی اسمبلی مفتی مصباح الدین، ڈپٹی کمشنر شمالی وزیرستان اور جی او سیون ڈیوژن سے اپیل کرتے ہیں کہ ایک اعلی یافتہ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر تعینات کیا جائے تاکہ علاقے کی تعلیمی ماحول میں بہتری آ سکیں۔
دوسرا اہم مسئلہ ڈسٹرکٹ اکاونٹ آفس کا ہیں جو کئی مہینوں سے بنوں منتقل ہو چکا ہے۔ جس سے شمالی وزیرستان کے سرکاری ملازمین کو انتہائی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ ڈسٹرکٹ اکاونٹ آفس بوگس بھرتیوں میں لگا ہوا ہے۔ جس کی وجہ شمالی وزیرستان کے تعلیم یافتہ نوجوانوں کا مستقبل تاریک ہو رہا ہے اور ناامیدی اور محرومیاں بڑھ رہی ہیں۔ تیسرا اہم مسئلہ محکمہ صحت کی ہیں جو کئی سالوں سے ناقص کار کردگی کی وجہ صحت کے مراکز غیر فعال بن چکی ہیں۔ ہم ال سیاسی اتحاد وزیر صحت سے بہتر اقدامات لینے کی اپیل کرتے ہیں۔
شمالی وزیرستان کے ہسپتال ایم آئی آر، شوگر انجکشن،کارڈیالوجی اور ڈائلاسیس بشمول تمام ضروری سہولیات سے محروم ہیں۔ متاثرین کا مسئلہ بہت اہم ہیں کچھ عرصہ قبل متاثرین نے اپنے حقوق کے لیے احتجاج ختم کرتے وقت صوبائی مشیر برائے ریلیف نیک محمد خان نے یقین دہانی کرائی تھی کہ متاثرین کے تمام مطالبات پورے ہونگے۔ ہم مشیر برائے ریلیف او آبادکاری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ متاثرین کے جائز مطالبات کو ایمرجنسی بنیادوں پر جلد پورا کریں۔
پاک افغان غلام خان بارڈر کو عوام تجارت کے لئے تمام سہولیات بشمول تین سکینرز انسٹال کر دیں تاکہ تاجر برادری کے مشکلات کم ہو۔ ضلعی انتظامیہ سے اپیل کرتے ہیں رمضان المبارک میں سستا نرخ نامہ مقرر کریں صوبائی حکومت ضلعی انتظامیہ اور واپڈا سے پر زور مطالبہ کرتے ہیں کہ رمضان المبارک میں بجلی کا دورانیہ چھ گھنٹے کریں اور دور دراز علاقوں کی بجلی شیڈول کے مطابق دی جائے۔ آخر میں حکومت وقت علاقے کی آمن کیلئے بہتر اور سنجیدہ اقدامات اٹھانے کی اپیل کرتے ہیں۔