آزاد جموں و کشمیر کے محکمہ خوراک نے بھارت کے ساتھ بڑھتی ہوئی کشیدگی اور سرحد پار سے ممکنہ دراندازی کے خدشے کے پیش نظر لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے حساس علاقوں میں گندم کے آٹے کے ذخائر کو بھرنے کی کوششیں تیز کر دی ہیں۔☆
آزاد جموں و کشمیر کے ایل او سی سے متصل، برف سے ڈھکے ہوئے اور دور افتادہ علاقوں میں محکمہ خوراک روایتی طور پر خصوصی طور پر تیار کردہ گندم کے آٹے کا ذخیرہ کرتا ہے، جس کی شیلف لائف طویل ہوتی ہے، تاکہ مقامی آبادی کو دسمبر سے مئی تک کی ضروریات میسر رہیں، جب کہ نسبتاً محفوظ علاقوں میں آسان رسائی کی وجہ سے معمول کا ذخیرہ 15 دن کی فراہمی تک محدود ہے۔☆
وزیر اعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق کی تازہ ہدایات پر محکمہ نے کم از کم 2 ماہ کے لیے رہائشیوں کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے دور افتادہ مقامات پر ذخائر میں اضافہ شروع کیا ہے۔