حسبان میڈیا - Hasban Media Logo
مفتی محمد منیر شاکر کون تھے Home / بلاگز /

مفتی محمد منیر شاکر کون تھے

ڈاکٹر ذاہد شاہ

مفتی محمد منیر شاکر کون تھے

مفتی شاکر مولوی رحمت اللہ کے ہاں 1969 میں ضلع کرک میں پیدا ہوئے۔2004 میں لشکر اسلام بنائی ۔ دیوبند مسلک کے ذیلی شاخ،پنج پیر کے نمائیدہ رہا،"اشاعت توحید"میں عہدہ دار بھی رہا، 6/7 سال پہلے "اشاعت توحید" کے ساتھ شدید اختلافات پیدا ہوئے تونہ صرف سیاسی جماعتی طور علحدہ ہوا،بلکہ "اہل قران" والوں کا منہج اختیار کیا اور اہل سنت کا مشہور،یا جمہور کا مسلک بھی چھوڑا،۔ اور اس حوالے سے "البرھان علی من اعراض عن القران "، "الفرقان بین عبادالرحمن" " الفرقان بین دین الرحمان ودین ایران " اور "کیا ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم جادوگر نے شکست دی"جیسے کتب لکھ کر یہ ثابت کرنے کی کوشش کی کہ ایران والوں نے جعلی احادیث اہل سنت کے اہم کتابوں جیسے بخاری مسلم میں داخل کرکے دین کو بدل دیا ہے،جبکہ دین دراصل وہ ہے جو قران مجید بیان کرتا ہے، ۔۔۔۔۔

() 2004 میں لشکر اسلام کے نام ایک تنظیم بنائی، اور باڑہ میں ایف ایم ریڈیو کے ذریعے اپنے خیالات کا پرچار کرنے لگا۔۔۔اس دوران پیر سیفور الرحمان جو 1980 میں افغانستان سے ائے تھے اور باڑہ میں مقیم تھے کے ساتھ اختلافات پیدا ہوئے ۔۔۔ہیر سیفور الرحمان نے مقابلے میں 2005 کو ایف ایم ریڈیو سٹیشن قائم کیا۔۔۔دونوں کے درمیان مسلحہ تصادم بھی ہوا ۔29 مارچ 2006 کو مفتی شاکر نے ان پر بڑے حملے کی تیاری کی۔۔۔دونوں کے تصادم سے علاقے میں بڑا امن وامان کا مسئلہ بنا تو 6 ماہ بعد قومی جرگے نے مفتی شاکر اور پیرسیفور الرحمن باڑا سے نکالا۔۔۔۔لشکر اسلام کے سربراہ منگل باغ بنے تھے،پھر 2008 میں لشکر اسلام پر پابندی لگی۔۔۔ان کے والد کے بقول مفتی شاکر کو کراچی ائیرپورٹ اٹھا لیا گیاتھا جو کہ دو سال سے لاپتہ تھا۔۔۔۔۔مفتی شاکر کا انداز بڑا ،بے باک اور ،جارحانہ تھا، اور اس وجہ سے ہزاروں لوگ ہم خیال بھی تھے،اور بہت سے مخالف بھی،فیس بک چھایا ہوا تھا۔۔۔۔جب" اشاعت" سے منسلک تھے،تو توحید،پیری مریدی،منکرحدیث، زیارت،اسخات جیسے مسائل کے حوالے سے مناظرے،بیانات کرتے تھے،تصنیف کرتا تھے۔۔۔۔اخری سالوں میں اس کے برعکس موقف اختیار کیا تھا۔۔۔۔۔اس کے ساتھ ریاستی جبر،پشتونوں کے ساتھ زیادتی،دھشت گردی جنگ کے سخت مخالف بنا تھا،یہ نڈر، بھادر،بے باک شخص اج بروز ھفتہ،15 مارچ 2025،بمطابق،14 رمضان،1426 ھجری ایک دھماکے میں جانبحق ہوئے۔دھماکہ ان کے مسجد،مدرسہ بقام کیچوڑئ اورمڑو،پشاور کے دروازے کے سامنے عصر کو ہوا۔۔ ۔عبدالرحمان،عبداللہ بیٹے ہیں۔