حسبان میڈیا - Hasban Media Logo
لاہور ہائی کورٹ کا تاریخی فیصلہ Home / بلاگز /

لاہور ہائی کورٹ کا تاریخی فیصلہ

لاہور ہائی کورٹ کا تاریخی فیصلہ

نیچے تصویر میں بچوں کے ہمراہ نظر آنا والا شخص آصف جاوید ہے جس نے ہائی کورٹ کے باہر پٹرول ڈال کر خودسوزی کی کوشش کی اور پھر اسپتال میں دم توڑ گیا، آصف نیسلے کمپنی میں کام کرتا تھا 9 سال پہلے اس نے مزدوروں کے حق کے لئے مزدور یونین بنائی جس پر اسے نوکری سے نکال دیا گیا بعدازاں عدالتی فیصلے کی وجہ سے اسے نوکری پر بحال کر دیا گیا مگر کمپنی نے کیس ہائی کورٹ میں کر دیا_ ملازمت سے برخاست ہوئے 9 سال سے آصف اپنے حق کے لئے لڑ رہا تھا_ اب 5 سال سے ہر پیشی پر ملتان سے لاہور عدالت پیش ہوتا غربت گھر بکوا گئی کیس کی پیروی نہ کرتا تو الٹا ہرجانہ بھرتا وہ ہر بار ہزاروں روپیہ کرایہ لگا کر امید سے آتا کہ اس بار شاید جج میرے حق میں فیصلہ کر دے مگر چند دن پہلے جب وہ پیشی پر آیا ہوا تھا جج نے پھر اسکی نہ سنی جس پر اس نے زندگی کا خاتمہ کر لیا وہ جلنے کے بعد بھی اسپتال جاتے ہوۓ چیختا رہا کہ —- ملا ہوا ہے —- ان کا ہی ہے مجھے انصاف دو مگر پھر اسپتال میں وہ اپنے 6 بچوں کو یتیم چھوڑ کر خالق حقیقی سے جا ملا، ہائی کورٹ کی چیف جسٹس نے پریشاں ہو کر انکوائری کا حکم دیا اور انکوائری رپورٹ موصول ہوتے ہی تاریخ ساز حکم جاری کر دیا ______ انکوائری رپورٹ موصول ہونے کے بعد چیف جسٹس نے حکم دیا کہ عدالت کے احاطے کی سیکورٹی بڑھا دی جائے تاکہ اس میں کوئی پیٹرول لے کر نہ آ سکے، گویا عدالتی نا اہلی پر جان دینی ہے تو عدالت کے احاطے سے باہر مرو، عدالت کے اندر یا احاطے میں تمھیں جان دینے کا حق بھی نہیں ہے